How to Become a Psychologist in Urdu |سائکالوجسٹ کیسے بنیں؟

How to Become a Psychologist in Urdu

How to Become a Psychologist in Urdu

How to Become a Psychologist in Urdu سائکالوجسٹ کیسے بنیں؟

 معاشرے میں برھتے ہوئے جرائم کی اصل وجہ زہنی الجھاو اور پریشانیاں ہوتی ہیں۔ ایسے معاملات میں ایک ایسے فرد کی ضرورت بڑھ جاتی ہے جوان مسائل کی وجہ اور حل جاننے میں مدد دے۔

اس کے علاوہ ایسا فرد مختلف معاملات میں رائے دے کرمسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔ان مسائل میں

بچوں کی فلاح اور صحت
گھریلو تشدد
کانسلنگ کی خدمات
خواتین اور خاندانی بہبود کی خدمات
ذہنی اور جسمانی امراض کے شکار افراد

سائکالوجسٹ کی ضرورت کیوں ہے؟

سائکالوجسٹ یا ماہر نفسیات کا کام لوگوں کی ذہنی الجھ کی وجہ جاننا اور اس کا علاج بتانا ہے۔ ملک میں افراد پر بڑھتے معاشی دباو کی وجہ ماہر نفسیات کی مانگ میں کئ گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

کروڑوں کی آبادی پر مشتمل اس ملک میں انواع و اقسام کی پریشانیاں آئے دن لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں جبکہ ملک میں ماہرین نفسیات کی تعدادضرورت سے بہت کم ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ اس شعبے کا حصہ بننے کی کیا شرائط ہیں۔

تعلیمی استعداد

سائکالوجسٹ بننے کے لئے مضامین کا انتخاب بارہویں جماعت سے ہی کیاجا سکتا ہے۔ اس کے بعد اسی شعبے میں گریجویشن، پوسٹ گریجویشن ، ایم فل اور پی ایچ ڈی تک ڈگری حاصل کی جا سکتی ہے۔

بعض اداروں میں کچھ مخصوص مضامین پربھی تعلیم دی جاتی ہے جن میں

Child guidance and counselling services

بچوں کی نگهداشت اور کاونسنگ کی خدمات کے پروگرام میں ایک سال کا ڈپلومہ دیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں کچھ ادارے ٹسٹ لیتے ہیں جبکہ کچھ مختلف میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کرتے ہیں۔

اہم کورسز

بی اے اور بی ایس سی سائیکالوجی
چائلڈ سائکالوجی اور مینجمنٹ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ
ایم اے اور ایم ایس سی سائکالوجی
ایم فل سائکالوجی
ایم فل ری ہیبیلیٹیشن سائکالوجی
پی ایج ڈی سائکالوجی اور کلینکل سائکالوجی
پریکٹیکل ٹریننگ

کلینکل سائکالوجی میں کم از کم 3 ماہ کا پوسٹ گریجویشن امتحانی طریقہ کار کارفرما ہے اس میں سیکھنے والوں کو
ڈیویلپمنٹ اینڈ مینٹل ہیلتھ کے حوالے سے تربیت حاصل کرنا ہوتی ہے۔ اس کے بعد ہسپتال کے سائکاٹری کے شعبے میں تعیناتی کیجا
سکتی ہے۔

سائکالوجسٹ کی خصوصیات

سائکالوجسٹ کو نرم مزاج اور ملنسار ہونا چاہیئے۔ تبھی وہ ڈیپریشن کے شکار افراد کی پریشانیوں کو سمجھنے کے قابل ہو گا۔
اس کے علاوہ سائکالوجسٹ میں سامنے والے کی بات کو سمجھنے اوراسے اپنی بات سمجھانے کی خوبی ہونی چاہیئے۔

روزگار کے مواقع

سائکالوجسٹ کے لئے روزگار کے بہت سے مواقع موجود ہیں جن میں درج زیل شامل ہیں۔

 ہسپتال،
کاونسلنگ کے ادارے،
سکول،
فلاحی ادارے،
 نشہ کے عادی افراد کے مخصوص ادارے،
 فیملی کاونسلنگ کے ادارے،
انڈسٹری اور ایچ آر کے ادارے،
 این جی اوز،
خواتین کی رفاح کے ادارے،
ذہنی امراض کےادا،
کلینیکل سپیشل ایجوکیشن کے ادارے

اس کے علاوہ کچھ دفاتر یاکھیل کے میدان سے وابستہ اداروں میں بھی اس کی بہت اہمیت ہے۔

یاداشت سے متعلق 4 اہم باتیں

زندگی میں انسان کومختلف مراحل سے گزرناہوتا ہے۔ایک مرحلہ ہے تعلیمی میدان کا جس میں مستقبل کے پیشے سے متعلق فکر لاحق ہوتی ہے۔ یہ دورامتحانات کی تیاری سے متعلق ہوتا ہے۔ اس میں اگر طالب علم ان چند باتوں پر عمل کرے توبھولنے کی عادت دور ہو سکتی ہے۔ اور وہ systematic studies  با آسانی کر سکتا ہے۔ امتحان کی تیاری کے ووت طالب علم کو چاہیئےکہ کلاس نوٹس اور اہم اسباق کی دوہرائی کرے۔

پھر سبق کو زہن میں دہرا کر یاد کرے۔اس طرح ریڈنگ کے یہ 4 اصول

Class Notes and important chapters

Retention

Recall

Recognition

اسےاچھی طرح ذہن نشین کرنے میں مدد دیں گے۔

گارڈین کا کردار

بچے سے ایسےسوال نہ کریں جو اس کے ذہنی الجھاو کا سبب بنیں بلکہ وہ بات کریں جس کا جواب وہ آسانی سے دے سکے۔
بچے کی حوصلہ افزائی کریں اس طرح اس کی خود اعتمادی میں اضافہ ہو گا۔
 بچے کے ساتھ ذہنی ہم آہنگی کے ذریعے اسکے مسائل کو سمجھیں۔
بچے کے لئے ضروری ہے کہ الجھن کا شکار نہ ہو بلکہ سکون سے امتحان کی تیاری کرے۔
نصاب میں جو کمزور پہلو ہیںان کا احاطہ کر کے انہیں بہتر بنائیں۔
جوپہلو کمزور ہوں ان پہ توجہ دے کر انہیں بہتربنائیں۔
یہ مشورہ ڈاکٹر آر آر مشر کا ہے جو فزیشن سائکالوجسٹ ہیں۔

کاونسلر سٹیج

زندگی میں ایسا مرحلہ بھی آتا ہے جب کاونسلر کی ضرورت پڑتی ہے اور وہ مرحلہ ہے سکول جاتے بچوں کی نگہداشت کا۔سکول جانے والے بچوں کےذہنی الجھاو کے مسائل کو کاونسلر کی مدد سے دور کیاجا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ بچوں کے دیگر مسائل کے لئے بھی سائکالوجسٹ کی مدد لی جا سکتی ہے۔

نوجوانون کے مسائل کےلئے بھی سائکالوجسٹ سے رابطہ کرنابہتر ہے۔جوانوں میں بے روزگاری کی وجہ سے ذہنی الجھاو کا مسئلہ درپیش رہتا ہے جسے سائکالوجسٹ کی مدد سے سلجھاناآسان ہے۔

بڑی عمر کے افراد کو توجہ کی ضرورت ہوتی ہے جو نہ ملنے کی صورت میں وہ پریشانی ، ڈپریشن، ہائپرٹینشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان مسائل کے حل میں کاونسلر مدد کرتاہے۔

Photo of author

Musarrat Sultana

Mussarat Sultana is a freelance content creator. She has been providing her services independently as well as through some online forums and E. Magazines like 'Saatrang' & 'PapersnPencils' since March 2019.. She is a regular contributor to 'Urdu Wisdom'.
Sharing Is Caring:

Leave a Comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.